Monday, January 24, 2022

مہربانان انیقہ

ایک جانب صف ماتم ہے

دوسری جانب شور وحشت

 اور سر تن سے جدا کی صدائیں

ام  انیقہ ایسے میں سسکیاں لیتے بھی خوف کھا رہی ہے

اس کہانی میں ایک  کھل نائیک بھی ہے

جس نے شائد کسی ہوس ناتمام کے سبب یہ آگ سلگائی ہو

پھر ایک ریاست بھی تو ہے، جو ماں کے جیسی کہلاتی ہے

ایسی ماں جو اپنے بچوں کے خون سے وضو کرتی ہے

ڈائینڑ ماں، انیقہ کو زندہ گاڑنے کی روایت تونے سن ہی رکھی ہے

اب کی بار تو بہت مہربانی کردی, بچی چھبیس برس جی لی

کہانی میں ایک گیرہ یہ ہے کہ، اسکے سب کردار ورد کرتے ہیں کہ

جس نے ایک انسان کو مارا، اس نے گویا ساری انسانیت کو مارا

شائد انسانی سروں کی فصل انکے لیے وبا بن چکی ہے

شائد سر تن سے جدا میں ہی انکے نزدیک انسانیت کی فلاح ہے

اسجد بخاری  24 جنوری  2022

     

      

No comments:

Post a Comment

دین آدمیت - جوش ملیح آبادی

دین آدمیت (جوش ملیح آبادی)   جوش ملیح آبادی کی طویل نظم “دین آدمیت” سے منتخب اشعار   جب کبھی بھولے سے اپنے ہوش میں ہوتا ہوں میں دیر تک بھٹکے...